ڈسمبر آہ گیا دیکھو
کے پھر وہی اداس شامیں
تمہارے بن جو گزارنی ہیں
وہ ٹھنڈی راتوں میں تارے گننا
تمھاری یادوں میں کھوہے رہنا
کے اب میرا یہ مشغلہ ہے
اگر جو چاہو پلٹ کے آنا
تو پھر اب دیر مت کرنا
کے سردیوں کی یہ لمبی راتیں
اب مجھ سے نہیں کٹے گیں
تمہارے بن میں نہ جی سکو گا
کے سردیوں کی یہ لمبی راتیں
میری لیے عذاب ٹھریں
ڈسمبر آہ گیا دیکھو
Muhammad Shakaib
(C) All Rights Reserved. Poem Submitted on 12/14/2019
(1)
Poem topics: , Print This Poem , Rhyme Scheme
Previous Poem
Next Poem
Write your comment about ڈسمبر آہ گیا دیکھو poem by Muhammad Shakaib
Best Poems of Muhammad Shakaib