رشتے ہیں معتبر نہ ہی کردار معتبر
دورِ جدید میں کہاں اقدار معتبر
کیا سوچ کے بنایا ہے بلبل نے آشیاں
مالی ہے معتبر نہ ہی ، اشجار معتبر
یوں سر کٹانے آئے تھے دیوانے بے شمار
لیکن، مرا ہی سر تھا، سرِ دار معتبر
تین شعر
Akbar Zahid
(C) All Rights Reserved. Poem Submitted on 07/10/2019
(1)
Poem topics: , Print This Poem , Rhyme Scheme
<< Ghzl Poem
Next Poem