غزل

جانے آئیں گے وہ کب پلٹ کے
چاند بھی رہ گیا آدھا گھٹ کے

ہم نےہنس ہنس کے دامن چھڑایا
جب بھی کانٹوں نے روکا چمٹ کے

پیار رشتوں میں کیا ڈھونڈتے ہو
سارے رشتے ہیں کینہ کپٹ کے

گاوں معصومت کھو چکا ہے
گیت بھی گم ہوئے ہیں رہٹ کے

جب گرے تیری ۤنکھوں سے آنسو
اپنی پلکوں پہ لے لوں جھپٹ کے

جانے پھر زندگی کب ملائے
آو رو لیں گلے سے لپٹ کے

موت سے نمٹنا ہے باقی
زندگی سے تو آئے نپٹ کے

تیرا غم جو ملا ہم کو زاہد
سارے غم رکھ دئے ہیں سمٹ کے

Akbar Zahid
(C) All Rights Reserved. Poem Submitted on 07/10/2019 The copyright of the poems published here are belong to their poets. Internetpoem.com is a non-profit poetry portal. All information in here has been published only for educational and informational purposes.